صحت

پاکستانی سالانہ 81 ارب سگریٹ پی جاتے ہیں، 7 فیصد اسمگل شدہ ہیں

جہاں سگریٹ نوشی کینسر، پھیپھڑوں اور دل کی بیماریاں پھیلاتی ہے وہیں خون پسینے کی کمائی کے ضیاع کا باعث بھی بنتی ہے، پاکستانی شہری سال بھر میں 81 ارب سگریٹ پی جاتے ہیں۔

تمباکو نوشی مضر صحت ہے لیکن ٹیکس کی کلیکشن میں اس کا بہت بڑا حصہ ہے، پاکستانی شہری ہر سال 81 ارب سگریٹ پی جاتے ہیں، 35 ارب سگریٹس قانونی طور پر فروخت ہوتے ہیں جبکہ بقیہ 46 ارب سگریٹس میں سے7 فیصد اسمگل ہوتے ہیں۔کسٹمز حکام کے مطابق 40 ارب سگریٹس خیبر پختوانخوا کے علاتے مردان اور آزاد کشمیر کے علاقے بھمبر میں بن رہے جن پر 300 ارب روپے کی ڈیوٹی چوری ہوتی ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ اقتدار کے ایوانوں میں بیٹھے کچھ لوگ بھی سگریٹ ڈیوٹی چوری میں ملوث ہیں۔تمباکو انڈسٹری کا دعویٰ ہے کہ سگریٹ پر غیر معمولی ٹیکس سے اسمگلنگ کو فروغ ملا، 60 فیصد اسمگلڈ سگریٹس کی تجارت جنوبی پنجاب کے اضلاع میں ہوتی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button