پنجاب دھی رانی پروگرام ۔ ایک بے مثال اقدام

تحریر: سید عمران علی شاہ
پروردگار عالم نے حضرت انسان کو بیش بہا نعمتوں اور عنایات سے سرافراز فرمایا، مالک کائنات سورۃ الرحمٰن میں فرماتا ہے ، "کہ تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے” ،بے شک خالق لم یزل، کی عطاء کردہ نعمتوں کا شمار کرنا، انسان کے بس کی بات ہی نہیں ہے، ﷲ کریم کی ہر ایک نعمت بے مثال ہے، ان کروڑوں نعمتوں میں سے اولاد ایک ایسی شاندار عطاء ہے کہ، جس پر انسان ہزاروں سجود بھی بجا لانے تو ،شکر کرنے کا حق ادا نہ ہو پائے گا، بیٹا ہو یا بیٹی دونوں ہی ایک انسان کو زندگی میں آ گے بڑھنے کا مقصد دیتے ہیں، بیٹا نعمت ہے تو بیٹی رحمت رب ذوالجلال ہے، اگر اولاد کی اہمیت کا ادراک کرنا ہو تو ،کسی بے اولاد سے سوال کر کے معلوم پڑ جائے گا کہ، اولاد کا نہ ہونا کس قدر کٹھن امتحان ہے،
بیٹے اور بیٹیاں دونوں کی اپنی اہمیت ہے جس سے کسی طور بھی انکار نہیں کیا جا سکتا، آج کے اس جدید دور میں بھی کچھ نا سمجھ لوگ بیٹے اور بیٹی میں فرق کرتے ہیں، مگر لوگوں کی اکثریت بیٹی اور بیٹے کو یکساں اہمیت دیتی ہے، ویسے بھی ہمارے ہاں یہی کہا جاتا ہے کہ بیٹیاں سب کی سانجھی ہوا کرتی ہیں ،ہماری بیٹیاں بہت قابل ،ذہین اور ہنر مند ہیں، بلکہ اگر یوں کہا جائے کہ ،ہماری بیٹیاں ،بیٹوں کے مقابلے میں زیادہ قابل اور محنتی ہیں تو بے جا نہ ہوگا،اگر پچھلے دس سالوں کا صرف صوبہ پنجاب کے میڈیکل کالجوں کے داخلوں کے اعداد و شمار کا احاطہ کیا جائے تو، معلوم پڑے گا کہ ہماری بیٹیاں تعلیمی میدان میں ہمارے بیٹوں پر واضح سبقت لے رہی ہیں، والدین کے لیے بیٹیاں باعث فخر و سربلندی ہوا کرتی ہیں ،وہ صرف اور صرف ان کے بہترین نصیبوں کے لیے فکرمند رہتے ہیں، آج کے لیے والدین کے لیے وقت کے ساتھ بڑھتی مہنگائی نے زندگی گزارنا بھی دوبھر کر دیا ہے، ایسے میں ان کے لیے اپنی بیٹیوں کی شادی کرنا اور اس کے اخراجات پورے کرنے بھی بے حد مشکل ہو چکا ہے ،
گزشتہ سال 8 فروری 2024 کو ملک میں عام انتخابات کے بعد مرکز اور پنجاب میں مسلم لیگ ن نے حکومت قائم کی، تو صوبہ پنجاب کی وزیر اعلیٰ کے طور مریم نواز شریف نے پنجاب کی تاریخ میں پہلی خاتون چیف ایگزیکٹو کے طور پر صوبے کی کمان سنبھالی، پنجاب پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ اور اس کی وزیر اعلیٰ ہونا ایک بہت بڑا اعزاز ہے، جس دن سے مریم نواز شریف نے بطور وزیر اعلیٰ پنجاب اپنے عہدے کا حلف اٹھایا، اس دن سے آج تک وہ صوبے کے عوام کو بہترین مفاد کو مقدم رکھے ہوئے ہیں،
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے زبردست انتظامی حکمت عملی اپنائی اور عوامی بہبود کے انقلابی منصوبوں سمیت بڑے پراجیکٹس کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ ان کے برسر اقتدار آتے ہی رمضان المبارک آ گیا اور اسی نسبت سے رمضان المبارک کے موقع پر پنجاب کے عوام کیلئے ”رمضان نگہبان پیکیج“ وزیر اعلیٰ کا ایک قابل مستحسن و انقلابی اقدام تھا اس میں کوئی شک نہیں کہ پنجاب حکومت کی جانب سے صوبے کی تاریخ کا سب سے بڑا رمضان پیکج دیا گیا اور رمضان پیکیج کو مستحقین کی دہلیز تک پہنچانے کا ایسا اہتمام کیا گیا تھا تاکہ اس سے ان کی عزت نفس مجروح نہ ہو۔اس کام کو عملی جامہ پہنانے کیلئے صوبائی انتظامیہ نے قلیل عرصہ میں پروگرام کو ڈیزائن کیا۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اور نادرا کے ڈیٹا کوحاصل کرکے مستحق خاندانوں کی فہرستیں تیار کی گئیں اور انتظامیہ نے گھر گھر جاکر ان کی تصدیق کی تاکہ حقیقی حق دار کو اس کا حق ملے۔ اس پروگرام کے تحت 65 لاکھ سے زائد ریلیف پیکیج مستحق خاندانوں کے گھروں تک پہنچایا گیا اور مجموعی طورپر سوا تین کروڑ افراد مستفید ہوئے، وزیر اعلیٰ پنجاب کا پروگرام مریم کی دستک جہاں ایک طرف بیروزگاری کے خاتمے میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے تو دوسری جانب لوگوں کو انکی ضرورت کی اہم دستاویزات نہایت قلیل رقم کی ادائیگی پر ان کر دروازے پر میسر ہو رہی ہیں،
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے پنجاب کی عوام کے لیے ایک مثالی اقدام اٹھایا ہے جس کا نام پنجاب دھی رانی پروگرام ہے، ملکی آبادی کا نصف سے زائد حصہ خواتین پر مشتمل ہے، اور والدین کے وسائل نہ ہونے کی وجہ سے ہماری بیٹوں کی شادی عمر نکل جاتی ہے، اس اہم ترین مسئلے کو حل کرنے کے ، ہم سنا کرتے ہیں ، کہ ریاست ماں جیسی ہوتی ہے، اسی کے مصداق ریاست نے ماں ہونے کا حق ادا کرتے ہوئے صوبہ پنجاب میں اجتماعی شادیوں کےپروگرام کا آغاز کیا، وزیر اعلیٰ پنجاب، مریم نواز شریف نے "پنجاب دِھی رانی پروگرام” (اجتماعی شادیوں کا پروگرام) کی منظوری دی ۔ اس پروگرام کا مقصد مستحق والدین کو ان کی سماجی و مذہبی ذمہ داری عزت و وقار کے ساتھ پوری کرنے میں مدد فراہم کرنا ۔ اسلام میں شادی ایک مقدس سماجی معاہدہ ہے جو ایک خوشحال اور مستحکم خاندانی زندگی کی بنیاد ہے۔ ملک کی موجودہ معاشی صورتحال اور مالی مشکلات کی وجہ سے بہت سے نادار والدین اپنے بچوں کی شادی نہیں کر پا رہے۔ اجتماعی شادیوں کا پروگرام معاشرے میں حکومت کی سرپرستی، امید اور استحکام کو فروغ دے کر ایک مثبت اثر ڈالے گا، اس پروگرام سے ابتدائی مرحلے میں 3000 کے قریب بچیاں مستفید ہونگی، اس پروگرام کے تحت جن بچیوں کی شادیاں کروائی جائیں گی ان کو وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے 1 لاکھ بطور سلامی دیے جائیں گے اور 206000 روپے مالیت کا روز مرہ اشیائے ضرورت کا سامان مہیا کیا جائے گا ،تاکہ وہ ایک خوشحال اور خوبصورت زندگی کا آغاز کر سکیں،
اس شاندار پروگرام سے مستفید ہونے کی اہلیت کا دائرہ کار کچھ یوں ہے، لڑکیاں جو یتیم / بے سہارا / معذور / معذور افراد کی بیٹیاں ہیں، جن کی عمر 18 سے 40 سال کے درمیان ہو ۔
درخواست دہندہ دلہن کا والد، والدہ یا سرپرست ہو سکتا ہے یا خود دلہن ہو سکتی ہے ۔
درخواست دہندہ پنجاب کا رہائشی ہونا ضروری ہے ۔
اگر زیادہ درخواستیں موصول ہوتی ہیں تو درخواست دہندگان کا انتخاب الیکٹرانک قرعہ اندازی کے ذریعے کیا جائے گا ۔
(غیر شادی شدہ ہونے کا بمع اجتماعی شادی تقریب میں شرکت کے لیے آمادگی) بیانِ حلفی، دینا ہوتا ہے ، پنجاب دھی رانی پروگرام کے تحت جنوبی پنجاب کے اضلاع بھکر اور لیہ میں اجتماعی شادیوں کا اہتمام کیا گیا،
ضلع لیہ کی تاریخ میں پہلی بار ایک خاتون ڈپٹی کمشنر امیرا بیدار کی تعیناتی اس امر کی مظہر ہے کہ ،ہماری بیٹیاں راہنمائی اور راہبری کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں، ضلع لیہ میں وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کا دھی رانی پروگرام تاریخی ثقافت کا رنگ بھرنے کی شاندار تقریب مقامی مارکی میں منعقد ہوئی۔ دھی رانی پروگرام کے روح رواں صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر سہیل شوکت بٹ نے دھی رانی پروگرام میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ دھی رانی پروگرام کے تحت 88 جوڑووں کو رشتہ ازدواج میں بندھا گیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کے دھی رانی پروگرام کے تحت جوڑوں کو 88 لاکھ روپے کی سلامی بھی پیش کی گئی۔تقریب میں 1700 سے زائد مہمانوں کی مہمان نوازی کا خصوصی اہتمام کیا گیا تھا۔ تقریب میں سیکرٹری سوشل ویلفیئر جاوید اختر محمود، ڈپٹی کمشنر امیرا بیدار،ڈی پی او محمدعلی وسیم، ممبر صوبائی اسمبلی علی اصغر خان گورمانی، سابق ممبران اسمبلی ثقلین شاہ بخاری، صاحبزادہ فیض الحسن سواگ، سابق صوبائی وزراءملک احمد علی اولکھ ، مہر اعجاز احمد اچلانہ، سابق صوبائی ممبران اسمبلی چوہدری طاہر رندھاوا ، عبد الشکور سواگ، رفاقت گیلانی،محبوب الحسن سواگ، مہر اسلم سمرا، ڈویژنل ڈائریکٹر سول ویلفیئر مہر مظہر عباس،ڈپٹی ڈائریکٹر صائمہ سیماب،سوشل ویلفیئرآفیسرمخدوم جاوید عباس،اسسٹنٹ کمشنرز حارث حمیدخان ونور محمد، افسران، معززین علاقہ، میڈیا نمائندگان اور نوبیاہتا جوڑوں کے عزیز و اقارب موجود تھے۔ ضلعی انتظامیہ نے ڈپٹی کمشنر امیرا بیدار کی سربراہی میں سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کی معاونت کے ساتھ یہ باوقار تقریب سجائی، اس تقریب میں قوت سماعت سے محروم خصوصی جوڑا بے پر مسرت دکھائی دے رہا تھا، ان کے جذبات اور اظہار خیال دیدنی تھا،
ہمارے معاشرے میں تنقید برائے تنقید کا عنصر بہت عام ہے , یہی وجہ ہے کہ ہمارے قلمکاروں کی اکثریت، حکومتی اقدامات پر کڑی نکتہ چینی و تنقید کرتے نظر آتے ہیں، مگر تنقید کے ساتھ ساتھ احسن اقدامات کی تحسین و تہنیت ہونا بھی از حد ضروری ہے تاکہ، حکومت عوامی مفاد کے پیش نظر مزید اور مؤثر اقدامات بجا لائے،
پنجاب دھی رانی پروگرام جیسے اقدامات لائق تحسین ہیں ،جہاں ایک طرف یہ سفید پوش طبقے اور غریب پروری کے مترادف ہیں تو دوسری جانب یہ معاشرے میں بے حیائی و بے راہروی کا سدباب کرتے ہوئے خیر کے جذبات کو فروغ دینے کا باعث بھی بنیں گے۔