لیہ

آصف ثاقب (اے ایس آئی) – ایک نڈر، بہادر اور فرض شناس پولیس افسر

مجھے ڈرا نہیں سکتی فضا کی تاریکی مِری سرشت میں ہے پاکی و دُرخشانی تُو اے مسافرِ شب! خود چراغ بن اپنا اپنی رات کو داغِ جگر سے نُورانی۔

یہ الفاظ ان بہادر سپاہیوں کے لیے ہیں جو جرائم کے اندھیروں میں روشنی بن کر معاشرے کو امن و سکون کا گہوارہ بنانے کے لیے سرگرم عمل رہتے ہیں۔ انہی روشن ستاروں میں ایک درخشاں نام ہے

آصف ثاقب (اے ایس آئی) – ایک نڈر، بہادر اور فرض شناس پولیس افسر

آصف ثاقب، جو اس وقت بطور ہیڈ سی آئی اے اسٹاف لیہ میں خدمات انجام دے رہے ہیں، اپنی بہادری، ایمانداری اور جرات مندانہ فیصلوں کی بدولت محکمہ پولیس میں نمایاں مقام رکھتے ہیں۔ انہوں نے 2003 میں پولیس فورس میں شمولیت اختیار کی اور 2023 میں پہلی مرتبہ فیلڈ پوسٹنگ حاصل کی۔ ان کی تعیناتی تھانہ صدر کی چیک پوسٹ سمرا نشیب پر بطور انچارج ہوئی، جہاں انہوں نے بغیر کسی تجربے کے اپنی ذمہ داری کو ایک چیلنج کے طور پر قبول کیا۔
انہوں نے ریورائن پولیس کے ساتھ مل کر اپنے فرائض کو نہایت ایمانداری اور بہادری کے ساتھ نبھانے کا عہد کیا۔ کریمینلز کے خلاف گھیرا تنگ کرتے ہوئے، انہوں نے ریورائن کانسٹیبل محسن رضا کو اپنا جانشین بنایا اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف مسلسل کامیابیاں حاصل کیں۔ بہت ہی قلیل مدت میں انہوں نے چوروں، ڈاکوؤں، راہزنوں اور منشیات فروشوں کو نہ صرف گرفتار کیا بلکہ انہیں علاقہ بدر ہونے پر مجبور کر دیا

سمگلنگ کے خلاف جہاد – ایک کٹھن مگر عظیم مشن

ان کی مسلسل کامیابیوں اور غیر معمولی کارکردگی کو مدنظر رکھتے ہوئے افسرانِ بالا نے انہیں ایک اور کٹھن ذمہ داری سونپی، جو کہ سمگلنگ کے خلاف جہاد تھا۔ یہ ایک ایسا مشن تھا، جس میں دشمن نظر نہیں آتا تھا، بلکہ وہ مافیا کے مضبوط نیٹ ورک میں چھپا ہوتا تھا۔ آصف ثاقب نے اس مشن کو بھی ایک چیلنج کے طور پر قبول کیا اور اپنی ایک قابلِ اعتماد ٹیم تشکیل دی، جس میں محسن رضا، اکمل کھیڑا اور اظہر علیانی جیسے باصلاحیت افسران شامل تھے

ان کی قیادت میں یہ ٹیم دن رات ایک کر کے سمگلرز کے خلاف برسرپیکار رہی۔ انہوں نے نہ صرف سمگلنگ کے بڑے نیٹ ورکس کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا بلکہ دریائی راستوں کے ذریعے ہونے والی منشیات کی سپلائی اور جرائم پیشہ عناصر کے محفوظ ٹھکانوں کو بھی ختم کر کے مجرموں کو قانون کے شکنجے میں جکڑ دیا۔ ان کی انتھک محنت اور بے خوف کارروائیوں نے علاقے میں نہ صرف پولیس فورس کا وقار بلند کیا بلکہ عام شہریوں میں بھی امن و تحفظ کا احساس پیدا کیا۔

افسرانِ بالا کی جانب سے پذیرائی اور اعزازات

آصف ثاقب کی بے مثال خدمات اور کامیابیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے افسرانِ بالا نے انہیں بے شمار تعریفی اسناد اور نقد انعامات سے نوازا۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لیہ کے ساتھ ساتھ آئی جی پنجاب نے بھی ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے انہیں خصوصی سرٹیفکیٹ اور انعامات عطا کیے۔ یہ صرف ایک فرد کے لیے نہیں بلکہ پوری ٹیم کے لیے ایک اعزاز تھا، کیونکہ کامیابی کبھی بھی تنہا حاصل نہیں کی جا سکتی، بلکہ یہ ایک مربوط اور محنتی ٹیم ورک کا نتیجہ ہوتی ہے

سی آئی اے اسٹاف لیہ میں شاندار کارکردگی – جرائم کے خلاف ایک نئی جنگ

افسرانِ بالا نے آصف ثاقب اور ان کی ٹیم کی قابلیت کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں سی آئی اے اسٹاف لیہ میں ایک نئے اور اہم ٹاسک کے لیے تعینات کیا۔ یہاں بھی آصف ثاقب اور ان کی ٹیم نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا اور قلیل عرصے میں ضلع کی سب سے بڑی گینگ کے سرغنہ کو گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لا کھڑا کیا۔
یہ ایک غیر معمولی کامیابی تھی، جس میں محض گرفتاری نہیں بلکہ ایک وسیع نیٹ ورک کا خاتمہ بھی شامل تھا۔ انہوں نے جرائم کی جڑوں تک پہنچ کر ان مجرموں کا پردہ فاش کیا جو عرصہ دراز سے قانون کی گرفت سے دور تھے۔ اس کامیابی میں ان کی ٹیم میں شامل محسن رضا، اسلم میرانی، ارشاد حسین اور دیگر بہادر سپاہی قدم بہ قدم ان کے ساتھ رہے۔

بطور انچارج، آصف ثاقب اپنی پوری ٹیم کے شکر گزار ہیں اور ان کی محنت، وفاداری اور دلیری کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ کسی بھی کامیابی میں صرف ایک فرد کا نہیں بلکہ ایک منظم ٹیم کا کردار ہوتا ہے، جو مشترکہ طور پر محنت، لگن اور قربانی کے جذبے کے تحت کام کرتی ہے۔
اللہ پاک انہیں مزید ہمت اور استقامت عطا کرے تاکہ وہ اسی جوش و جذبے کے ساتھ ملک و قوم کی خدمت کرتے رہیں گے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button