کالم

بیٹیاں واقعی جگر کا ٹکڑا ہوتی ہیں

بیٹیاں اللہ کی طرف سے عطا کردہ ایک ایسی رحمت ہیں، جن کی محبت اور قربانی کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ وہ گھر کی رونق، والدین کا سکون اور بھائیوں کی ساتھی ہوتی ہیں۔ مگر ہمارے معاشرے میں افسوس کی بات ہے کہ آج بھی بعض لوگ بیٹیوں کو بوجھ سمجھتے ہیں، حالانکہ تاریخ اور روزمرہ زندگی میں ہمیں بارہا ایسی مثالیں ملتی ہیں جہاں بیٹیوں نے اپنی بے لوث محبت اور قربانی سے ثابت کیا کہ وہ واقعی والدین کے لیے جگر کا ٹکڑا ہوتی ہیں۔
۔

مقدس کے والد، 50 سالہ خلیل احمد، ایک طویل عرصے سے جگر کے عارضے میں مبتلا تھے۔ ڈاکٹروں نے واضح کر دیا تھا کہ ان کی زندگی بچانے کے لیے جگر کی پیوندکاری ناگزیر ہے۔ جب یہ بات مقدس کو معلوم ہوئی تو اس نے فوراً فیصلہ کیا کہ وہ اپنے والد کو جگر عطیہ کرے گی۔ اس کے لیے یہ صرف ایک فیصلہ نہیں تھا بلکہ ایک بیٹی کی اپنے والد کے لیے محبت، ایثار اور فرض کی معراج تھی۔ مقدس نے اپنا 60 فیصد جگر اپنے والد کو دے کر اسے نئی زندگی بخش دی، مگر خود زندگی کی بازی ہار گئی۔

مقدس اور اس کے والد کا آپریشن سندھ کے خیرپور گمبٹ اسپتال میں ہوا، جہاں دونوں پندرہ دن تک زیر علاج رہے۔ اگرچہ خلیل احمد کی جان بچ گئی، مگر مقدس کی حالت بگڑتی چلی گئی اور آخرکار وہ اپنے والد کو زندگی دے کر ہمیشہ کے لیے رخصت ہو گئی۔ یہ خبر سن کر ہر آنکھ اشکبار ہو گئی۔ ایک بیٹی نے اپنی جان دے کر یہ ثابت کر دیا کہ وہ واقعی والدین کے لیے سب کچھ قربان کرنے کو تیار ہوتی ہے۔
مقدس خلیل کی داستان انہی مثالوں میں سے ایک ہے — ایک ایسی کہانی جس نے ہر دل کو پگھلا دیا۔ مقدس خلیل نے اپنی جان دے کر والد کو نئی زندگی دی اور یہ ثابت کر دیا کہ بیٹیاں والدین کی محبت اور ایثار کی انتہا ہوتی ہیں۔ یہ واقعہ صرف ایک کہانی نہیں، بلکہ ایک سبق ہے، جو ہمیں بتاتا ہے کہ بیٹیاں والدین کے لیے کس قدر اہمیت رکھتی ہیں۔

ہمارے ہاں بدقسمتی سے بیٹوں کو ہی زیادہ اہمیت دی جاتی ہے، جبکہ بیٹیاں وہ کردار ادا کرتی ہیں جو اکثر بیٹے بھی نہیں کر پاتے۔ وہ اپنے والدین کے دکھ درد کو سمجھتی ہیں، ان کے مسائل کو اپنا مسئلہ سمجھتی ہیں اور ضرورت پڑنے پر اپنی خوشیاں، حتیٰ کہ اپنی جان تک قربان کرنے سے بھی گریز نہیں کرتیں۔

مقدس خلیل کی قربانی ہمیں یہی سبق دیتی ہے کہ ہمیں بیٹیوں کو وہ عزت، محبت اور احترام دینا چاہیے جس کی وہ حقدار ہیں۔ بیٹیاں اللہ کی نعمت ہیں، اور ہمیں ان کی قدر کرنی چاہیے۔ والدین کے لیے بیٹیاں واقعی جگر کا ٹکڑا ہوتی ہیں — وہ ٹکڑا جس کے بغیر زندگی کا تصور بھی ممکن نہیں۔

اللہ تعالیٰ مقدس خلیل کی اس عظیم قربانی کو قبول فرمائے اور ہمارے دلوں میں بیٹیوں کی محبت اور قدر کو مزید بڑھائے۔ آمین۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button