نیٹ میٹرنگ کی نئی پالیسی کیا ہے؟ اہم تفصیلات سامنے آگئی
وفاقی وزیر برائے بجلی سردار اویس لغاری نے سولر پینلز سے متعلق اہم اعلانات کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چھتوں پر لگائے گئے سولر پینلز سے گرڈ کو فروخت کیے جانے والے یونٹس پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔ تاہم، گرڈ سے حاصل کی جانے والی بجلی پر 18 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا، جو کہ دیگر صارفین کی طرح ہے۔
انہوں نے اس تاثر کو مسترد کیا کہ نئی سولر پالیسی کے تحت چھتوں پر لگائے گئے سولر پینلز والے صارفین بجلی کو 10 روپے فی یونٹ کے بجائے 8.88 روپے فی یونٹ پر فروخت کریں گے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ نئی پالیسی کے تحت بجلی کا خریداری نرخ (بائی بیک ریٹ) 10 روپے فی یونٹ ہوگا۔
سردار اویس لغاری نے کہا کہ اگر صارفین 25 فیصد سولر بجلی اور 75 فیصد گرڈ سے بجلی استعمال کریں تو ان کی سرمایہ کاری کی واپسی کی مدت ساڑھے تین سے 4 سال ہوگی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم جلد ہی بجلی کے نرخوں میں کمی کا اعلان کریں گے۔ حکومت نے آئی پی پیز کے نظرثانی شدہ معاہدوں کے ذریعے 1400 ارب روپے بچائے ہیں، جس سے 400 ارب روپے سالانہ کی بچت ہوئی ہے۔ یہ بچت بجلی کے نرخوں میں ظاہر ہوگی۔
علاوہ ازیں، پاور سیکٹر میں قرضوں پر ڈسکاؤنٹ ریٹ کو 12 فیصد تک کم کرنے کا اثر بھی بجلی کے نرخوں میں کمی سے ظاہر ہوگا۔