بین الاقوامی

پاکستان اور بھارت میں تجارت بڑھانے کی بات خوش آئند ہے، اس پر کام جاری ہے: ٹرمپ

امریکی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیانات نے بین الاقوامی سیاسی حلقوں میں ایک بار پھر بحث چھیڑ دی ہے۔ اپنے ایک بیان میں ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازع حل ہو چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے دونوں ممالک کو مشورہ دیا ہے کہ جنگ کے بجائے تجارت کو ترجیح دیں، اور خوشی کی بات یہ ہے کہ دونوں ممالک اس تجویز پر مثبت ردعمل دے رہے ہیں اور پیشرفت جاری ہے۔

یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں گزشتہ چند برسوں کے دوران کشیدگی دیکھی گئی ہے، خاص طور پر کشمیر کے مسئلے پر۔ ٹرمپ کا یہ دعویٰ کہ تنازع حل ہو چکا ہے، زمینی حقائق سے مختلف نظر آتا ہے، کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان باضابطہ مذاکرات کا کوئی واضح عمل جاری نہیں ہے۔

اس کے علاوہ قطر کے دارالحکومت دوحا میں ایک امریکی فوجی اڈے پر تعینات فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے، ٹرمپ نے غزہ کے حوالے سے بھی اہم اشارے دیے۔ انہوں نے تجویز دی کہ غزہ کو "فریڈم زون” (آزاد علاقہ) بنایا جائے اور امریکا اس منصوبے کا حصہ بنے۔ ان کے بقول، امریکا کے پاس غزہ کے لیے "بہت اچھے منصوبے” موجود ہیں۔

اسی خطاب میں ٹرمپ نے افغانستان میں واقع بگرام ایئربیس کے حوالے سے واضح موقف اپنایا اور کہا کہ یہ اڈہ کسی اور ملک کے حوالے نہیں کیا جائے گا بلکہ امریکا خود اس پر کنٹرول رکھے گا۔

ان بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ بین الاقوامی معاملات میں امریکا کے کردار کو دوبارہ متحرک اور غالب بنانے کے خواہاں ہیں، تاہم ان کے خیالات بعض تنازعات کی حقیقتوں سے مختلف معلوم ہوتے ہیں اور ممکنہ طور پر ان پر ردعمل بھی سامنے آ سکتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button