"تجارت کریں، تصادم نہیں”،ڈونلڈ ٹرمپ کی پاک بھارت قیادت کو امن کی دعوت

ریاض:سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر پاکستان اور بھارت کے درمیان پائیدار امن کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کو نیوکلیئر کشیدگی کی بجائے تجارت اور روابط کو فروغ دینا چاہیے۔
سعودی-امریکہ سرمایہ کاری فورم سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان اور بھارت ساتھ بیٹھ کر ڈنر کریں، تو یہ خطے کے لیے ایک مثبت قدم ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کی کشیدگی میں لاکھوں جانوں کا نقصان ہو سکتا تھا، لیکن امریکی کوششوں سے حالیہ سیزفائر ممکن ہوئی۔ٹرمپ نے اس موقع پر سیزفائر میں جے ڈی وینس اور مارکو روبیو کے کردار کو "تاریخی” قرار دیتے ہوئے کہا کہ سیزفائر کے لیے تجارت کو سفارتی ذریعہ بنایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ دنیا میں امن کا داعی بننا چاہتے ہیں اور ایٹمی جنگ کے بجائے اقتصادی ترقی اور باہمی مفاہمت کی بات کریں گے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کی قیادتیں "ذہین اور مدبر” ہیں، جو امن کے قیام میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔ٹرمپ نے سعودی عرب سے متعلق کہا کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان 80 سالہ تعلقات کا جشن منا رہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ ایران کو بھی ایک پرامید راستہ دیا جائے تاکہ وہ ایک بہتر مستقبل کی طرف بڑھ سکے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ سعودی عرب جلد ابراہیمی معاہدوں میں شامل ہوگا، اور ایران کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی کوششیں جاری رکھی جائیں گی، تاہم انہوں نے واضح کیا کہ "ہماری پیشکش ہمیشہ کے لیے نہیں ہے”۔