بین الاقوامی

ثالثی کے لیے بھارت نے امریکہ سے رابطہ کیا، صحافیوں نے حقیقت بے نقاب کر دی

نئی دہلی : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیانات نے پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں نئی ہلچل پیدا کر دی ہے۔ بھارت کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان نے ثالثی کے لیے امریکہ سے رابطہ کیا، لیکن امریکی اور بھارتی صحافیوں نے اس بات کو غلط ثابت کر دیا۔

امریکی صحافی نک رابرٹس نے بتایا کہ بھارت نے خود امریکہ سے ثالثی کی درخواست کی تھی، جبکہ بھارتی صحافی سدھارتھ نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ وزیرِ اعظم نریندر مودی نے ثالثی کے لیے امریکی صدر سے رابطہ کیا تھا۔ بھارتی صحافی سشانت سنگھ نے کہا کہ ٹرمپ کے بیانات بھارتی وزیراعظم کے لیے سیاسی طور پر نقصان دہ ثابت ہو رہے ہیں، اور بھارتی میڈیا ٹرمپ کے بیانات کو غیر مؤثر کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ سشانت سنگھ نے یہ بھی کہا کہ سوشل میڈیا پر امریکی صدر کے بیانات کو پذیرائی ملی ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ امریکہ پاک بھارت رہنماؤں کو ایک ساتھ بٹھانے کے لیے تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت اور پاکستان کو تجارتی مراعات کی پیشکش کی گئی ہے، اور اگر دونوں ممالک جنگ روک دیں تو امریکہ دونوں کے ساتھ تجارت کرے گا، ورنہ تجارت کا سلسلہ نہیں چلے گا۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ پاکستان کے ساتھ امریکہ کا تجارتی معاہدہ ہونے جا رہا ہے۔سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق، امریکی صدر کے بیانات نے ایک نئی بحث کو جنم دے دیا ہے اور دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button