کالم

افواجِ پاکستان کو سلامِ عشق

پاکستان کا دنیا کے نقشے پر بطور ایک آزاد ریاست اُبھرنا کسی عظیم معجزے سے کم نہیں۔ اس وطنِ عزیز کے قیام کی داستان جدوجہد، قربانی اور لہو کے نذرانوں سے عبارت ہے۔ قیامِ پاکستان کے بعد سے آج تک، اس سرزمین کو بے شمار چیلنجز کا سامنا رہا، لیکن سب سے بڑا چیلنج ہمیشہ ہمارا ازلی و ابدی دشمن بھارت رہا ہے، جس کی تنگ نظری کا یہ عالم ہے کہ وہ 14 اگست 1947 سے آج تک پاکستان کے وجود کو ہضم نہ کر سکا۔

1998ء میں جب پاکستان نے ایٹمی قوت حاصل کی، تو بھارت کے خواب و خیال ہمیشہ کے لیے چکنا چور ہو گئے۔ بھارت کی اس خطے میں چودھراہٹ کا خواب، پاکستان کی جوہری طاقت کے سامنے مٹی میں مل گیا۔

بری، بحری اور فضائی افواجِ پاکستان، جو اعلیٰ ترین پیشہ ورانہ مہارت سے آراستہ ہیں، ملک کی جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت پر مامور ہیں۔ ان کی موجودگی دشمن کے حوصلے پست رکھنے کے لیے کافی ہے۔ بھارت کا پرانا وطیرہ رہا ہے کہ اپنے داخلی مسائل، سکیورٹی کمزوریوں یا دہشت گردی کے واقعات کا الزام ہمیشہ پاکستان پر دھر دیتا ہے۔ حالیہ مثال بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر کیے گئے ایک فالس فلیگ حملے کی ہے، جس کا الزام ایک بار پھر پاکستان پر لگا دیا گیا۔

اس حملے کے بعد بھارت نے یکطرفہ طور پر ایک اہم دوطرفہ معاہدہ معطل کر دیا، جس سے نہ صرف سفارتی بلکہ عسکری کشیدگی میں بھی اضافہ ہوا۔ پاکستان نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ اگر بھارت نے دریاؤں کا بہاؤ روکا یا ان کا رُخ موڑا تو یہ کھلی جارحیت ہوگی، اور ہم اسے اپنی قومی سلامتی پر حملہ تصور کریں گے۔

قومیں جب آزمائش سے گزرتی ہیں، تو ان کے اصل ہیرو سامنے آتے ہیں۔ پاکستان کی تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ ہماری افواج نے ہر محاذ پر قربانیاں دے کر وطن کی بقا و سالمیت کا دفاع کیا۔ چاہے وہ سرحدوں کی حفاظت ہو، دہشت گردی کے خلاف جنگ، یا قدرتی آفات میں عوام کی مدد—افواجِ پاکستان ہمیشہ ہر اول دستے کے طور پر موجود رہی ہے۔

"تو سلامت وطن، تا قیامت وطن”
یہ ملی نغمہ صرف ایک ترانہ نہیں بلکہ ہمارے سپاہیوں کے دل کی آواز ہے، جو اپنی مٹی سے والہانہ عشق رکھتے ہیں۔

1965ء اور 1971ء کی جنگیں ہوں یا کارگل کا معرکہ، پاک فوج کے جوانوں نے دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر جنگ کی۔ میجر طفیل محمد، سرفراز راہی، راشد منہاس شہید (نشانِ حیدر) جیسے بہادر سپوتوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر وطن کو سربلند کیا۔

آپریشن ضربِ عضب اور ردالفساد کے ذریعے افواجِ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف ناقابلِ فراموش کامیابیاں حاصل کیں۔ ان آپریشنز میں ہزاروں جوانوں نے جامِ شہادت نوش کیا لیکن دشمن کو اپنے ارادوں میں ناکام بنایا۔

زلزلے، سیلاب یا دیگر قدرتی آفات میں پاک فوج کا کردار ہمیشہ مثالی رہا ہے۔ سی پیک جیسے میگا منصوبوں کی سیکیورٹی ہو یا اقوامِ متحدہ کے امن مشن، ہماری افواج نے ہمیشہ پیشہ ورانہ مہارت اور امن پسندی کا مظاہرہ کیا۔

حال ہی میں بھارت نے 8 اور 9 مئی 2025 کو رات کی تاریکی میں بہاولپور، مریدکے، اور آزاد کشمیر کے سرحدی علاقوں میں اسرائیلی ساختہ ڈرونز اور میزائلوں سے حملے کیے۔ ان حملوں میں نہتے شہری، بچے اور مساجد نشانہ بنے۔ افواجِ پاکستان نے بروقت اور منہ توڑ جواب دے کر دشمن کو پسپا کیا۔ قوم نے بھی یکجہتی اور غیظ و غضب کے ساتھ اپنے محافظوں کا بھرپور ساتھ دیا، اور دنیا پر واضح کر دیا:
"ملک، قوم، نام—ایک
فوج اور عوام—ایک”

ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس میں بھارت کو خبردار کیا گیا کہ جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا، اور 10 مئی کو جوابی کارروائی میں افواجِ پاکستان نے بھارت کو لرزا کر رکھ دیا۔ ہم اپنی افواج سے محبت کرتے ہیں، یہ والہانہ عشق ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔
"جو سرحدوں پر جاگتے ہیں، وہی شہروں میں سکون بکھیرتے ہیں۔
جو شہید ہوتے ہیں، وہ قوم کی سانسوں میں زندہ رہتے ہیں۔”
دینِ اسلام میں مجاہد کی عظمت بیان کرتے ہوئے فرمایا گیا:
"اللہ کی راہ میں ایک دن کا پہرہ دینا دنیا اور اس کی ہر چیز سے بہتر ہے۔”
(صحیح بخاری، حدیث 2787)
اسی طرح آئینِ پاکستان کا آرٹیکل 245 افواجِ پاکستان کو دفاعِ وطن اور شہریوں کے تحفظ کا ضامن قرار دیتا ہے۔
آج ہمیں نہ صرف بیرونی دشمنوں سے ہوشیار رہنا ہے بلکہ اُن اندرونی سازشی عناصر سے بھی، جو بیرونی آقاؤں کے اشاروں پر اپنے وطن کو بدنام کرتے ہیں۔ میجر (ر) عادل راجہ جیسے افراد جو دشمن ممالک کے میڈیا پر بیٹھ کر اپنی ہی افواج کے خلاف زہر اُگلتے ہیں، کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ ایسے وطن فروشوں کو نشانِ عبرت بنایا جانا چاہیے۔

جیسا کہ پروین شاکر کہتی ہیں:
"تہمت لگا کے ماں پہ جو دشمن سے داد لے
ایسے سخن فروش کو مر جانا چاہیے”

آئیے! آج ہم سب اپنے ذاتی، سیاسی، لسانی اور فرقہ وارانہ اختلافات کو فراموش کر کے صرف اور صرف "پاکستانی” بن جائیں۔ اپنے محافظوں سے وفا کا عہد کریں، ان کے لیے دعا گو ہوں، اور اپنے ہر عمل سے ثابت کریں کہ:
"ہم سب پاکستانی، اپنی افواج کے سپاہی ہیں!”

پاک فوج زندہ باد — پاکستان پائندہ باد

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button