پاکستان

وفاقی بیوروکریسی تقرر و تبادلے

وفاقی بیوروکریسی میں تقرر و تبادلے ،آئی جی ریلویز پولیس سردار علی خان آج 20 فروری کو ریٹائر ہوجائیں گے

اسلام آباد : اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے تقرر و تبادلوں کے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر د یے ہیں۔دریں اثنا ء سی ڈی اے انتظامیہ نے پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کی گریڈ اٹھارہ کی افسر ڈاکٹر انعم فاطمہ کو ڈائریکٹر میونسپل ایڈ منسٹریشن تعینات کردیا ہے۔ تقرری کے منتظر اعجاز الحسن کو اسسٹنٹڈائریکٹر انوائرمنٹ لگایا گیا ہے۔وفاقی بیوروکریسی میں کئی اہم تقرریاں اور تبادلے کیے گئے ہیں، جن میں پولیس، نیشنل فوڈ سیکیورٹی، صنعت و پیداوار، اور دیگر محکموں کے افسران شامل ہیں۔ ان تبدیلیوں کا مقصد انتظامی کارکردگی کو بہتر بنانا اور مختلف شعبوں میں نئے لیڈرشپ کے ذریعے ترقی کے نئے مواقع پیدا کرنا ہے۔ ذیل میں ان تبدیلیوں کی تفصیلات پیش کی جا رہی ہیں:
اہم تقرریاں اور تبادلے
سردار علی خان جو موجودہ انسپکٹر جنرل (آئی جی) پاکستان ریلویز پولیس ہیں، 20 فروری کو ریٹائر ہو رہے ہیں۔ ان کی جگہ محمد طاہر رائے کو نیا انسپکٹر جنرل پاکستان ریلویز پولیس تعینات کیا گیا ہے۔ محمد طاہر رائے اس سے قبل گریڈ 21 کے افسر کے طور پر ڈائریکٹر جنرل، نیشنل پولیس بیوروکے عہدے پر فائز تھے۔ وہ 21 فروری کو نئے عہدے کا چارج سنبھالیں گے۔
شفقت عباسجو ڈپٹی سیکرٹری اقتصادی اُمور ڈویژن تھے، کو وزارتِ نیشنل فوڈ سیکیورٹی میں ڈپٹی سیکرٹری کے طور پر تعینات کیا گیا ہے۔
علی قاسم جو پہلے وزارتِ نیشنل فوڈ سیکیورٹی میں ڈپٹی سیکرٹری تھے، کو صنعت و پیداوار ڈویژن میں ڈپٹی سیکرٹری کے طور پر منتقل کیا گیا ہے۔
نیاز محم جو تقرری کے منتظر تھے، کو خزانہ ڈویژن میں ڈپٹی سیکرٹری کے طور پر تعینات کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر انعم فاطمہ جو پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کی گریڈ 18 کی افسر ہیں، کو ڈائریکٹر میونسپل ایڈمنسٹریشن کے طور پر تعینات کیا گیا ہے۔ اعجاز الحسن جو تقرری کے منتظر تھے، کو اسسٹنٹ ڈائریکٹر انوائرمنٹ کے عہدے پر لگایا گیا ہے۔
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے ان تمام تقرریوں اور تبادلوں کے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیے ہیں۔ یہ اقدامات وفاقی بیوروکریسی میں نئی توانائی اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لیے کیے گئے ہیں۔یہ تبدیلیاں انتظامیہ کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور مختلف شعبوں میں نئے رہنماؤں کے ذریعے ترقی کے نئے دروازے کھولنے کی کوشش ہیں۔ نئے تعینات ہونے والے افسران سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنے عہدوں پر بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے اور ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button