پاکستان

کریکٹر سرٹیفکیٹ کا نیا طریقہ کار، ویری فیکیشن کمیٹی کی شرط ختم

لاہور: کریکٹر سرٹیفکیٹ کے اجرا کے طریقہ کار میں بڑی تبدیلی کر دی گئی، اب بے گناہ افراد کے مجرمانہ ریکارڈ کو چھپانے کے لیے ویری فیکیشن کمیٹی کا اجلاس بلانے کی ضرورت نہیں ہو گی۔

تفصیلات کے مطابق، جاری کردہ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ایسے کیسز کے متعلق کوئی رپورٹ سی پی او دفتر کو نہیں بھیجی جائے گی، بلکہ کریکٹر سرٹیفکیٹ کا ریکارڈ نئے پیٹرن کے مطابق خود بخود اپڈیٹ ہو جائے گا۔ اس مقصد کے لیے 15 مختلف کالمز شامل کیے گئے ہیں، جن کی بنیاد پر سرٹیفکیٹ کو اپڈیٹ کیا جائے گا۔مراسلے کے مطابق، تفتیش کے دوران بے گناہ قرار دیے جانے، مقدمہ خارج ہونے، عدالت میں صلح نامہ پر بری ہونے، یا کیس میں بے گناہ ثابت ہونے پر "ملوث نہیں” کے ریمارکس دیے جائیں گے۔ اسی طرح، عدالت میں ٹرائل کے دوران بے گناہ ثابت ہونے یا کیس مکمل ہونے کے بعد بری ہونے پر بھی یہی ریمارکس درج کیے جائیں گے۔علاوہ ازیں، مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ زیرِ سماعت مقدمات پر "انڈر ٹرائل”، پولیس کو مطلوب ملزمان پر "پولیس اشتہاری”، اور عدالت کو مطلوب افراد پر "عدالتی اشتہاری” کے ریمارکس شامل کیے جائیں گے۔ عدالتی احکامات کے بعد پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (PITB) نے متعلقہ سافٹ ویئر کو اپڈیٹ کر دیا ہے، جبکہ آئی جی پنجاب کے حکم پر ترامیمی مراسلہ تمام متعلقہ افسران کو جاری کر دیا گیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button