لیہ

شہری پر جھوٹا الزام لگا کر رقم بٹورنے پر ایس ایچ او تھانہ سٹی حسین علی اور اسسٹنٹ سب انسپکٹر بلال پر چارج شیٹ

رفیق نامی تاجر کی درخواست ،ڈی ایس پی صدر کی ابتدائی روپورٹ کی روشنی میں چارج شیٹ تیار کی گئی

ایس پی انویسٹی گیشن کی ٹیم نے سی سی ٹی وی فوٹیج قبضے میں لیں، اہم شواہد ملنے کی اطلاع ، ابتدائی رپورٹ میں خاتون پولیس آفیسر نادیہ کا کردار بھی مشکوک قرار ڈی پی اولیہ کی جانب سے کرپشن کے خاتمے اور محکمہ کی کالی بھیڑوں کو بے نقاب کرنے کیلئے لیا گیا ایکشن قابل تحسین ، حقائق کی روشنی میں سخت سے سخت کاروائی عمل میں لائی جائے ، شہریوں کا ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لیہ علی وسیم سے مطالبہ
تفصیلات کے مطابق شہری پر جھوٹا الزام عائدہ کر کے رقم بٹورنے کے معاملے پر بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے ، محمد رفیق نامی تاجر کی جانب سے دی گئی درخواست اور ڈی ایس پی صدر سرکل کی جانب سے ڈی پی او لیہ کو بھجوائی گئی ابتدائی رپورٹ کی روشنی میں ایس ایچ او سٹی حسین علی اور اے ایس آئی بلال کو چارج شیٹ کر دیا گیا ہے ، ڈی پی اولیہ علی وسیم نے ایس پی انویسٹی کیشن محمد عظیم کو واقعہ کی مکمل تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کر نیکی ہدایت کی ہے، ایس پی انویسٹی گیشن کے حکم پر ان کی ٹیم نے تھانہ سٹی کا دورہ کر کے واقعہ کے روز کی سی سی ٹی وی فوٹیج سمیت دیگر شواہد حاصل کر لیے ہیں سی سی ٹی وی فوٹیج سے واقعہ کی تصدیق یا تردید ہونے میں آسانی ہوگی معلومات کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج میں اہم شواہد کا سامنے آنا بتایا جاتا ہے ، ڈی ایس پی صدر سرکل کی جانب سے پیش کی گئی ابتدائی رپورٹ کے بعد ڈی پی اولیہ نے ڈی ایس پی عمران خورشید کو واقعہ کے حوالے سے مکمل فیکٹ فائنڈنگ ریورٹ پیش کرنے کے احکامات صادر
کیے ہیں ، ابتدائی پیش کردہ رپورٹ میں جینڈر ہیں کرائم کی آڑ میں ہونیوالے دیہاڑی لگانے کے واقعہ میں تھانے میں تعینات خاتون پولیس آفیسر نادیہ کا کردار بھی مشکوک قرار دیا گیا ہے ، چارج شیٹ کیے گئے دو پولیس افسران ایس ایچ او حسنین علی اور اے ایس آئی محمد بلال کے علاوہ تھانہ میں پرائیویٹ وغیر قانونی طور پر پولیس افسران کی جانب سے ضمنیات لکھنے کیلئے رکھے گئے رائیٹر روشن ضمیر کے کردار کے تعین کی بھی ہدایت کی گئی ہے، واضح رہے کہ محمد رفیق نامی تاجر کی گزاری گئی درخواست میں الزام عائد ہے کہ اے ایس آئی محمد بلال نے پرائیویٹ رائیٹر روشن ضمیر کے ہمراہ جھوٹے الزامات لگا کر ایس ایچ او حسین علی کے احکامات پر مقدمہ جیل میں بند کرنے کا ڈراوا دیکر چھ افراد کی موجودگی میں ایک لاکھ بارہ ہزار روپے رشوت وصول کی ، لیہ کے شہریوں ایاز محمود، صداقت علی، بابر سہیل، محمد اسلم ، شاہد اقبال، صہیب اشرف و دیگر نے ڈی پی اولیه کی جانب سے کرپشن کے خاتمے اور محکمہ کی کالی بھیڑوں کو بے نقاب کرنے کیلئے لیے گئے ایکشن پر انہیں خراج تحسین پیش کیا ہے، شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حقائق کی روشنی میں سخت سے سخت کاروائی عمل میں لائی جائے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button