کپاس کی پیداوار مزید کم، حکومت نے سال 2025 کو کپاس کی بحالی کا سال قرار دے دیا

حکومت نے نجی سیکٹر سےمل کر 2025 کو کپاس کی بحالی کا سال قرار دے دیا۔
پاکستان میں کچھ عرصہ پہلے تک کپاس کی پیداوار ایک کروڑ 40 لاکھ گانٹھیں سالانہ تھی جو اب کم ہو کر50 لاکھ بیلز پر آگئی ہے۔زرعی ماہرین کے مطابق پاکستان کپاس برآمد کرنے والا ملک تھا جو اب 4 ارب ڈالر کی کپاس درآمد کر رہا ہے، یہ چیزاربوں روپےکے اخراجات والی وزارت اور زرعی اداروں کی کارگردگی پر سوالیہ نشان ہے۔زرعی ماہرین کا کہنا ہے کہ کپاس کی فی ایکڑ پیداوار میں مسلسل کمی ہو رہی ہے جس پر قابو پانا ضروری ہے، کپاس کی پیداوار بڑھانے کیلئے نئی ریسرچ اوربہترین سیڈ ضروری ہے۔حکومت نے نجی سیکٹر سےمل کر 2025 کو کپاس کی بحالی کا سال قرار دے رکھا ہے تاہم زرعی ماہرین کا کہناہےکہ کپاس کی پیداوار بڑھانے کیلئے چین سے بیج کی درآمد کی فوری اجازت اور فرسودہ قوانین سے جان چھڑانا ضروری ہے، افسر شاہی نہ خود کچھ کرتی ہےنہ ہی کسی اورکو کرنے دیتی ہے۔زرعی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرفی ایکڑ پیداوار نہ بڑھائی تو ٹیکسٹائل سیکٹر اور کسان نقصان میں رہیں گے جس سے اربوں ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ بھی ضائع ہو گا۔