تجارت

آئی ایم ایف سے ریلیف، پاکستان میں کاروں کی قیمتوں میں کمی متوقع

آٹوموبائل سیکٹر میں 2030ء تک تمام اضافی کسٹم ڈیوٹی اور ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کر دی جائے گی،

رپورٹ کے مطابق درآمدات پر زیادہ سے زیادہ ٹیرف 20 فیصد تک محدود کر دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، گاڑیوں پر عائد ریگولیٹری ڈیوٹی کو پہلے سال میں 55 سے 90 فیصد تک نمایاں طور پر کم کیا جائے گا، اور آنے والے سالوں میں اس میں مزید کمی کی جائے گی۔ یہ اقدامات نہ صرف گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کا باعث بنیں گے، بلکہ صارفین کے لیے معیاری اور سستی گاڑیاں دستیاب ہوں گی۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ چھ فیصد کا ایک نیا کسٹم ڈیوٹی سلیب متعارف کرایا جائے گا، جبکہ مختلف سلیبس پر موجودہ ڈیوٹی کو آئندہ چند سالوں میں بتدریج کم کیا جائے گا۔ اس سے درآمدات کو سہل بنانے اور تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ یہ اصلاحات آٹوموبائل سیکٹر کو زیادہ مسابقتی بنانے کے ساتھ ساتھ ملکی معیشت کو بھی فروغ دیں گی۔

ان اقدامات کے نتیجے میں آٹوموبائل انڈسٹری میں مسابقت بڑھنے کی توقع ہے، جس سے نہ صرف صارفین کو فائدہ ہوگا، بلکہ مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے لیے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ تاہم، ان اصلاحات کے نفاذ کے دوران کچھ چیلنجز کا سامنا بھی ہو سکتا ہے، خاص طور پر مقامی صنعت کو درپیش مسابقت کے باعث۔ اگر حکومت مناسب پالیسیاں اور سپورٹ فراہم کرے، تو یہ چیلنجز کو مواقع میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔

2030ء تک کی جانے والی یہ اصلاحات آٹوموبائل سیکٹر کے لیے ایک بڑی پیش رفت ہیں، جو نہ صرف صارفین کے لیے فائدہ مند ثابت ہوں گی، بلکہ ملکی معیشت کو بھی مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کریں گی۔ آنے والے سالوں میں اس سیکٹر میں مزید ترقی اور تبدیلیوں کی توقع ہے، جو ملک کی معاشی خوشحالی کے لیے اہم ثابت ہوں گی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button