افغانستان وفد بھیجنے کے حوالے سے خیبرپختونخوا حکومت کا وفاق سے رابطہ

خیبرپختونخوا حکومت نے افغانستان کو صوبائی وفد بھیجنے کے حوالے سے وفاقی حکومت سے رابطہ کرلیا۔ خیبرپختونخوا حکومت نے افغانستان کیلئے صوبائی وفد کے ٹی او آرز وفاق کو بھیج دیے۔ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کا جواب ملنے کے بعد افغانستان کو وفد بھیجنےپر مزید کام ہوگا، وفد میں قبائلی مشران اورحکومتی آفیشل شامل ہوں گے۔افغانستان کو وفد بھیجنے کا مقصد کراس بارڈر ٹرائبل ڈپلومیسی مضبوط کرنا ہے، پاکستان اور افغانستان کے درمیان اقتصادی ومعاشرتی تعلقات کو فروغ دینا ہے، خیبرپختونخوا حکومت دورے کے بارے میں وفاقی حکومت کے ساتھ مکمل رابطے میں رہے گی۔ترجمان خیبرپختونخوا حکومت بیرسٹرسیف کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت کے وفد کے افغانستان کے دورے سےم تعلق وفاق کو آگاہ کردیا، وفد کےٹی او آرز وفاق کو بھیجوا دیے ہیں۔
بیرسٹرسیف نے کہا کہ افغان حکومت سےامن و امان کی صورتحال پر بات نہیں کریں گے بلکہ افغان حکومت سے اقتصادی و سماجی رابطے اور دیگرامور پر بات چیت ہوگی۔واضح رہے کہ رواں ماہ کے وسط میں سیاسی ومذہبی جماعتوں کے اکابرین کے مشاورتی اجلاس سے خطاب میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ افغانستان کے ساتھ بامقصد اور نتیجہ خیز مذاکرات کے لئے جرگہ تشکیل دیا جائے گا۔علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ موجودہ ملکی صورتحال میں قومی اتحاد واتفاق اور آئین پر سختی سےعمل کرنے کی ضرورت ہے، ماضی میں بہت کوششیں کی گئیں لیکن ان کے حوصلہ افزا نتائج سامنے نہیں آئے۔وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کو امن و امان کے حوالے سے بہت چیلنجز کا سامنا ہے، یہاں حالات کو خراب کرنے میں بیرونی سازشوں کا عمل دخل ہے، ملک کے حالات کو خراب کرنے میں فرقہ واریت، لسانیت اور علاقائیت جیسے مسائل کا دخل ہے، ہمارے صوبے میں امن و امان پڑوسی ملک افغانستان کی صورتحال سے جڑا ہے۔علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے مستقل بنیادوں پر حل کرنے کے لئے افغانستان کے ساتھ حکومتی سطح پر مذاکرات کی ضرورت ہے، افغانستان کے ساتھ بامقصد اور نتیجہ خیز مذاکرات کے لئے جرگہ تشکیل دیا جائے گا۔