کھیل

چیمپئنز ٹرافی فائنل: 165 رنز پر نیوزی لینڈ کی آدھی ٹیم پویلین لوٹ گئی

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا فائنل میچ آج بھارت اور نیوزی لینڈ کی ٹیموں کے درمیان کھیلا جارہا ہے اور نیوزی لینڈ کی بیٹنگ جاری ہے۔

دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں یہ مقابلہ ہورہا ہے جہاں نیوزی لینڈ کے کپتان مچیل سینٹنر نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔کیوی ٹیم کو پہلا نقصان وِل ینگ کی صورت میں 57 رنز پر اٹھانا پڑا جنہیں وروُن چکرورتھی نے پویلین لوٹایا، جب کہ 69 رنز پر اوپنر رچن رویندرا اسپنر کلدیپ یادیو کا شکار بنے جب کہ ٹیم کے مجموعی 75 اسکور پر کلدیپ یادیو نے کین ولیمسن کو آؤٹ کیا۔کیوی ٹیم کو چوتھا نقصان ٹام لیتھم کی صورت میں اٹھانا پڑا جنہیں رویندرا جڈیجا نے پویلین لوٹایا، بھارت کے خلاف نیوزی لینڈ کی پانچویں وکٹ 165 رنز پر گری جب گلین فلپس 34 رنزپر ورون چکراورتھی کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔

ٹاس کے موقع پر کیوی کپتان مچیل سینٹنر نے بتایا کہ بولر میٹ ہینری انجری کے باعث فائنل نہیں کھیل رہے، انہوں نے کہا کہ بدقستمی سے میٹ ہینری آج کیمیچ میں نہیں ہیں،ان کی جگہ نیتھن اسمتھ آئےہیں۔مچیل سینٹنر کا کہنا تھا کہ توقعات کے مطابق بھارتی شائقین کی بڑی تعداد اسٹیڈیم میں موجود ہے، وکٹ اچھی لگ رہی ہے،پچ ویسی ہی ہیجیسیبھارت کیخلاف پچھلےمیچ کی تھی۔بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما نے کہا کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم بہت اچھی ہے،دوسری بیٹنگ سے فرق نہیں پڑتا، یہاں ہم پہلے بیٹنگ اور بولنگ کرچکے ہیں، ڈریسنگ روم میں یہی بات کی تھی،ٹاس کی فکر نہ کریں اور صرف اچھا کھیلنا ہے۔
روہت شرما نے کہا کہ نیوزی لینڈ گزشتہ کئی سالوں سے بہت اچھی ٹیم رہی ہے جو آئی سی سی ٹورنامنٹس میں اچھی کرکٹ کھیلتی ہے، ہمارے لیے چیلنج نیوزی لینڈ کیخلاف اچھا کھیلنا ہے،ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی۔واضح رہے کہ آج بھارت اور نیوزی لینڈ چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں 25 سال بعد مدمقابل ہیں، 25 سال قبل نیروبی میں کھیلیگئے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے دوسرے ایڈیشن کے فائنل میں نیوزی لینڈ نے بھارت کو کرس کینز کی شاندار سنچری کی بدولت 4 وکٹوں سے شکست دی تھی۔خیال رہے کہ بھارت پانچویں  جب کہ نیوزی لینڈ تیسری مرتبہ چیمپئنز ٹرافی کا فائنل کھیل رہا ہے۔ دونوں ٹیمیں دو بار چیمپئنز ٹرافی میں آمنے سامنے آئی ہیں اور دونوں نے ہی ایک ایک میچ جیتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button