
قومی کرکٹر عمر اکمل کا کہنا ہے کہ نہیں چاہتا کہ میرا بیٹا پاکستان کے لیے کرکٹ کھیلے۔
عمر اکمل نے حال ہی میں ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں بطور مہمان شرکت کی جہاں ان سے یہ سوال پوچھا گیا کہ آپ کیوں نہیں چاہتے کہ بیٹا کرکٹر بنے؟انہوں نے جواب میں کہا کہ میں ایک بات واضح طور پر بتانا چاہتا ہوں کہ میرے بیٹے کو کرکٹ کھیلنے کا بہت شوق ہے لیکن میں یہ نہیں چاہتا کہ وہ پاکستان کے لیے کرکٹ کھیلے کیونکہ پاکستان کرکٹ بورڈ اپنے کھلاڑیوں کی عزت نہیں کرتا۔عمر اکمل نے مزید کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے مجھ پر ناجائز الزامات لگا کر میرے کیرئیر کے 7 سال ضائع کردیے۔
عمر اکمل کا کہنا تھا کہ میں اپنے خلاف دائر کیے گئے مقدمے جیت بھی گیا اور ڈومیسٹک کرکٹ میں بھی اچھی کارکردگی دکھائی پھر بھی مجھے دوبارہ کھیلنے کا موقع نہیں دیا گیا، پی سی بی میں بیٹھے لوگ یہ برداشت ہی نہیں کررہے کہ کل کا بچہ آیا اور ہم سے کیس جیت کر چلا گیا اور وہ سب کو یہ پیغام دیتے ہیں کہ اگر کسی نے ہماری بات نہ مانی تو حال عمر اکمل جیسا کردیں گے۔عمر اکمل نے کہا کہ جب میرے ساتھ اس طرح کا سلوک کیا گیا ہے تو میں کیسے چاہوں گا کہ میرے بیٹے کے ساتھ بھی ایسا ہو جیسا میرے ساتھ ہوا، میں چاہتا ہوں کہ میرا بیٹا پاکستان کے بجائے کسی بھی ایسے ملک کے لیے کرکٹ کھیلے جہاں کرکٹ اور کرکٹرز کی عزت کی جاتی ہو۔عمر اکمل کا کہنا تھا کہ جنہوں نے اسپاٹ فکسنگ کی یا پاکستان کے خلاف کچھ کیا اور اپنی غلطی مان لی ان پر 3، 6 یا 9 ماہ کی پابندی لگی، گوگل پر لسٹ ہے اور ان کے نام بھی ہیں لیکن میرا نام نہیں ہے، وہ لوگ اب ٹیم میں واپس آگئے اور کھیل رہے ہیں، میں نے اپنا کیس جیتا لیکن پھر بھی مجھے کرکٹ سے دور کردیا گیا۔