فیلڈ مارشل عاصم منیر صرف پاکستان نہیں بلکہ عالم اسلام کے سپہ سالار ہیں : عبدالعلیم خان

ڈیڑھ گھنٹے میں پاکستان نے بھارت کا وہ حال کیا جس کے بعد وہ پوری دنیامیں معافیاں مانگتے پھرتے تھے: وفاقی وزیر
استحکام پاکستان پارٹی کے سربراہ عبدالعلیم خان نے معرکہ حق کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کچھ عرصہ قبل جب یہ معرکہ نہیں ہوا تو تو سوشل میڈیا پر بہت سی باتیں سنتے تھے ، کچھ ایسے لوگ بھی تھے جو پوچھتے تھے کہ فوج کس لیئے رکھی ہوئی ہے ، یہ فوج کا خرچہ کیوں ادا کر رہے ہیں،لیکن جب 6 مئی آئی تو اس قوم کو پتا چلا کہ ہمارے پاس ایک ایسا مکار ہمسایہ موجود ہے جس نے پچھلے 80 سال سے پاکستان کے وجود کو تسلیم نہیں کیا ، وہ آج بھی پاکستان کے خلاف ہے ، اسی طرح جونفرت 1947 میں تھی وہ نفرت پاکستان کے خلاف آج بھی اس کے اندر موجود ہے ، جس کا اظہار اس نے 6 تاریخ کو پاکستان پر رات کی تاریکی میں ہمارے معصوم بچوں کو نشانہ بنا کر کیا ۔
عبدالعلیم خان کا کہناتھا کہ سب سے پہلے ہمارے معصوم بچوں کی شہادت ہوئی، اگلے تین دن اس پوری قوم نے بھی دیکھا اور پوری دنیا نے بھی دیکھا کہ کس طریقے سے پاکستان پر دشمن حملہ آور ہوا، یہاں پر ڈرون آئے اور پاکستان کو نشانہ بنایا، پاکستان کی تنصیبات پر میزائلوں سے حملہ کیا گیا ، ہمارے ایئر پورٹ پر میزائل مارے ، پوری دنیا نے دیکھا کہ وہ فوج جو تین دن تک اپنے جذبات کو قابو میں رکھ کر بیٹھی تھی ، اس بات پر کہ کہیں بات بہت آگے نہ بڑھ جائے ، ہم ایک ایٹمی ملک ہیں ، جب ایٹمی طاقت ہوتی ہے تو آپ جذباتی نہیں ہو سکتے ، تو ذمہ داری کا احساس کرنا پڑتاہے ، ہماری افواج نے اس ذمہ داری کا احساس کیا ، ہم نے تین دن تک بڑے احسن طریقے سے اپنی چیزوں کو بڑھنے نہیں دیا لیکن دشمن نے سمجھا کہ یہ کمزور ہے، دشمن ہمارے جواب نہ دینے کو بزدلی سمجھ لیا تھا ، پھر پوری قوم نے دیکھا جب انہوں نے ہمارے ایئر پورٹ کو نشانہ بنایا تو ہمارے ایک جنرل نے آ کر جو ڈی جی آئی ایس پی آر ہیں، انہوں نے رات اڑھائی بجے کہا کہ ہندوستان والو اب اپنی تیاری پکڑو ، ہم نے ان کو للکارا ، رات کے اندھیرے میں حملہ نہیں کیا، ہم نے کہا اپنا بندوبست کر لو ہم آ رہے ہیں، پھر ہم نے انتظار کیا کہ فجر کی اذان ہو جائے ، جب صبح ہو جائے اس وقت وار کریں گے ، ہم نے تاریکی میں وار نہیں کیا ۔
انہوں نے کہا کہ جس وقت ہم نے وار کیا تو پوری دنیا کو پتا لگا کہ اب پاکستان نے وار کیا، ڈیڑھ گھنٹے میں پاکستان نے بھارت کا وہ حال کیا جس کے بعد وہ پوری دنیامیں معافیاں مانگتے پھرتے تھے ، جا کر امریکی صدر کی منتیں کیں کہ ہمیں بچا لو، جنہیں بڑا گھمنڈ تھا کہ ہمارے پاس بڑے پیسے اور بڑی تجارت ہے ،پاکستان کیا چیز ہے ، بھارت کو اور اس کے وزیراعظم کو منتیں کرنی پڑیں، امریکہ کے صدر نے کہا کہ ان کے درمیان مصالحت میں نے کروائی ہے ، ورنہ پاکستان نے تو انہیں چھوڑنا نہیں ٹھا ، ہم نے سارے اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا، میں سپہ سالار اور افواج پاکستان کو دل کی گہرائیوں سے خراج تحسین پیش کرتاہوں ، سپہ سالار نے پہلے فجر کی نماز کی امامت کی اور پھر کہا کہ اللہ اکبر ، ہم نے وار شروع کر دیا، جب ہم میزائل مار رہے تھے تو ہمارے فوجی اللہ اکبر کا نعرہ لگا رہے تھے ، الحمدو اللہ جس دشمن کو بڑا غرور تھا اپنی امارات ، تعلقات ، فوج ، پیسے پر گھمنڈ تھا، اس سے ڈیڑھ گھنٹہ بھی برداشت نہیں ہوا، وہ مودی جو ہمیں للکارتا تھا ، وہ جو کہتا تھا کہ ہم اس ملک کو ختم کر دیں گے ، اس کے بعد مودی نے پوری دنیا کو فون کر کے کہا کہ ہمیں پاکستان سے بچاو ، وہ قوم جس نے برداشت کیا تین دن ، اس نے ڈیڑھ گھنٹے میں بھارت کا غرور خاک میں ملا دیا، میں نے اس کے بعد مودی کیلئے ٹویٹ کیا جس میں کہا کہ ’ تسلی ہے یا کچھ اور بھی خواہش ہے تو بتائیں وہ بھی پوری کر دیتے ہیں ‘‘ ۔
صدر آئی پی پی کا کہناتھا کہ ہم نے اس معرکے میں دشمن کے چھ جہاز گرائے ، پاکستان کے ایک جہاز کو بھی آنچ نہیں آئی، وہ ایک بھی جہاز کو نشانہ نہیں بنا سکے، وہ جہاز جس پر انہیں گھمنڈ تھا، کہتے تھے کہ رافیل کو کوئی گرا نہیں سکتا، ہم نے چار گرائے اور وہ بھی بھارت کی سرزمین پر تباہ کیئے ، ہمیں ہمارے سپہ سالار پر بہت فخر ہے ، اللہ نے ہمیں بہترین قیادت دی ہے ، ہم سپہ سالار کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ، حافظ صاحب نے جس طریقے سے اس ملک کی عوام کو عزت دلوائی ہے ، ہم دل کی گہرائیوں سے فیلڈ مارشل عاصم منیر کو مبارک بھی دیتے ہیں اور شکریہ بھی ادا کرتے ہیں ۔آج ہم اپنے ایئر چیف کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں ، ہماری فضائیہ نے بڑی بہادری سے دشمن کو شکست دی، ان کے چھ جہاز گرائے ہیں، فضائیہ اور بحریہ کو بھی سلام پیش کرتے ہیں، میں آپ سب کی طرف سے پاک فوج کو کہنا چاہتاہوں کہ اس ملک کی طرف جب بھی دشمن میلی آنکھ سے دیکھے گا تو ملک ہر بچہ اپنی فوج کے ساتھ ملک کی حفاظت کرے گا ۔
انہوں نے کہا کہ آج میں ان شہداء کا ذکر کرنا چاہتاہوں ، وہ ہمارے بیٹے جنہوں نے اپنی جان قربان کرکے ہمارے بچوں کی حفاظت کی ہے ، جنہوں نے اپنی جان کی پرواہ نہیں کی، اپنی جان کا نذرانہ دیاہے لیکن آپ کے بچوں پر آنچ نہیں آنے دی، اپنے ماں باپ کو بے سہارا چھوڑ دیا ، اپنے بچوں کو یتیم کر دیا لیکن قوم کے بچوں کو یتیم نہیں ہونے دیا۔ آپ سب کی طرف سے شہداء کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ، آپ ہم آپ کے نذرانے کے مقروض ہیں، یہ قوم شہدا اور سپاہیوں کی مقروض رہے گی، آپ سب نے دیکھا جب بھارت نے حملہ کیا تو ایک معصوم چہرہ ، چھ سات سال کا بچہ جسے ٹارگٹ کیا گیا ، وہ شہید ہو گیا، اس کے والد نے اگلے دن ، جو فوجی ہیں ، نے کہا کہ میرا ایک بیٹا اللہ کی راہ میں چلا گیا اگر دوسرے بیٹے کی بھی ضرورت پڑے گی تو وہ بھی حاضر ہے ، جہاں یہ جذبہ ہو اس ملک کو کوئی شکست نہیں دے سکتا، مودی کی کیا اوقات ہے ۔
ان کا کہناتھا کہ بھارت نے ترکیہ اور آذربائیجان پر پابندیاں لگا دی ہیں، ان کو بہت تکلیف پہنچی ہے ، وہ ترکیہ اور آذربائیجان جانے سے اپنے شہریو ں کو روک رہے ہیں ، ، یہ ہمارے اصلی دوست ہیں، پاکستان کی تاریخ مین پہلی مرتبہ ہواہے کہ کسی کنونشن میں دوستوں کے جھنڈے لگائے گئے ہیں۔آج یہاں پر چین ، ترکیہ اور آذر بائیجان کا جھنڈا ہے ،پوری قوم کی طرف سے اپنے دوستوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔اس کے علاوہ وہ دوست جنہوں نے ہمارا ساتھ دیا ہم ان کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے سفارتی سطح پر ہمارا ساتھ دیا ان کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں۔
عبدالعلیم خان کا کہناتھا کہ آج ہمارا کھویا ہوا مقام ڈیڑھ گھنٹے نے واپس لا کر دیاہے ، پوری دنیا جان گئی ہے کہ پاکستان کی افواج کیا ہیں اور پاکستان کے عوام کیا ہیں ، جنہیں غلط فہمیاں تھیں سب دور ہو گئیں ہیں، جو بھارتی ڈرون ہم پر گرائے گئے وہ اسرائیل کے تھے ، اس کا مطلب ہے کہ آپ صرف اپنے ملک کی جنگ نہیں لڑ رہے بلکہ آپ پورے عالم اسلام کی جنگ لڑ رہے ہیں،اسرائیل کو بھی بہت تکلیف ہے ، سب دوستوں سے کہتاہوں کہ آج ہمارے پاس ایٹمی قوت اور بہادر افواج نہ ہو تو ہمارا حشر بھی غزہ میں لوگوں جیسا ہوتا ۔ مسلمانوں کے مخالف پاکستان کو ٹارگٹ کرنا چاہتے ہیں، اسرائیل نے نہ صرف اپنے ماہرین بھیجے بلکہ پاکستان پر حملہ کرنے کیلئے بھارت کو ڈرون بھی دیئے ، بھارت اسرائیل کی ساری ٹیکنالوجی استعمال کر رہا تھا ۔ یہ فوج صرف پاکستان کی نہیں بلکہ عالم اسلام کی فوج ہے ، یہ سپہ سالار عاصم منیر صرف پاکستان کا نہیں بلکہ پورے عالم اسلام کا سپہ سالار ہے ۔
ان کا کہناتھا کہ پاکستان کی حفاظت کیلئے یہ قوم متحد ہے ، کوئی بھی سیاسی جماعت ہو، سیاسی اختلاف ہو سکتاہے ، اس ملک کیلئے ہم سب اکھٹے ہیں ، جو پاکستان کا دشمن ہے ، اس کی اس ملک میں کوئی گنجائش نہیں ہے ، وہ پاکستان میں نہیں رہ سکتا جو پاکستان کے خلاف کام کر رہاہے ، جو پاکستان کی فوج کے خلاف ہے اس کا انجام وہ ہونا چاہیے جو مودی کا ہونا چاہیے ، پاکستان کا مخالف چاہے اندر ہو یا باہر اس کا انجام بھیانک ہونا چاہیے ۔
وفاقی وزیر نے لیہ کے عوام کو خوشخبری سناتے ہوئے کہا کہ اگلے کچھ دنوں میں لیہ تونسہ پل پرکام ہوتانظرآئےگا،لیہ تونسہ پل کا افتتاح رفاقت گیلانی کریں گے، ملتان میانوالی سڑک پر بھی کام ہوتا نظرآئےگا ملتان میانوالی سڑک کا افتتاح بھی رفاقت گیلانی کریں گے،چوہدری یاسرعرفات ساتھ ہوں گے، جنوبی پنجاب کےساتھ بہت زیادتی ہوئی،اس کی محرومیاں بہت زیادہ ہیں، ہمیں پنجاب کا نام بدلنے کی ضرورت نہیں، پنجاب کا نام بدلنا نہیں چاہتا، ایک شمالی اور ایک جنوبی پنجاب ہوگا، سندھ میں بھی شمالی اورجنوبی سندھ ہوناچاہیے، کےپی اوربلوچستان میں بھی شمالی اورجنوبی ہوناچاہیے،ہماری پارٹی اسی منشورکےساتھ آگے بڑھے گی، جنوبی پنجاب استحکام پاکستان پارٹی کا مطالبہ ہوگا، آپ کا صوبہ ہوگا تو عوام کو بہت سی نوکریاں ملیں گی، میرے پاس وزارت آگئی تومیڈیکل کالج بنادوں گا، کسی اور کے پاس وزارت ہو گی تو اس سے میڈیکل کالج بنانے کا کہوں گا، لیہ میں بہترین سڑکیں بناؤں گا، جس دن صوبہ بن گیا ڈویژن کی ضرورت نہیں رہے گی،لیہ خوبصورت علاقہ بنے گا۔